Facebook

پاکستان میں سیاسی واٸینی بحران ایک ناقدانہ جاٸزہ

 پاکستان میں سیاسی واٸینی بحران ایک ناقدانہ جاٸزہ


 جب سے میرا سیاسی شعور بیدار ہوا وطن عزیز کی سیاسی صورتحال دیکھ کر بہت افسردہ رہا یہی وجہ ہے کہ اج تک ہونیوالی کسی بھی انتخابی مہم میں عملی طور پر شرکت نہ کرسکا۔

اس کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے سب سے بڑی وجہ کسی بھی پارٹی کے سیاسی منشور سے عدم واقفیت یا اختلاف رہا ہے اگرچہ مذہبی سیاسی جماعتوں کے لیے نرم گوشہ رہا ہے اور غیر مذہبی سیاسی جماعتوں کو مشکوک نظروں سے دیکھا ہے۔

2017کے الیکشن کے بعد ذاتی تجربات کے سبب پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو تنقیدی وتحقیقی نظر سے دیکھنا شروع کیا اگرچہ میرا جھکاؤ تحریک انصاف کی طرف ہوا تاہم کچھ وجوہات کے سبب اور منشور سے مکمل اگاہی نہ ہونے کے سبب عملی طور پر الگ رہا پی ایچ ڈی تحقیق کے بعد اگرچہ میں عالمی اسلامی ریاست کے قیام کی جستجو کی راہ اپنا چکا تھا تاہم کسی بھی تحریک پر مکمل بھروسہ نہ تھا جو عالمی اسلامی ریاست کے قیام کی ضروریات وتقاضوں اور اہلیت کے معیار پر پوری اترتی ہو۔

وطن عزیز کی سیاست نے اس طرف باالخصوص متوجہ کیا جب مارچ 2022میں عمران خان صاحب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہوٸی۔

27مارچ2022کو جلسہ امرباالمعروف کا پورا خطاب سننے کے بعد خان صاحب کے منشور ومشن سے کافی حد تک مطمٸن ہوچکا تھا اگرچہ کچھ فکری وعملی صورتوں میں اختلاف باقی ہے۔

قارین کرام !

اج اس موضوع پر لکھنا میرے فطری جذبہ تحقیق کا تقاضا ہے اور محقق کبھی بھی اس جذبہ کو پس پشت نہیں ڈال سکتا۔ اس لیے اپنی راۓ دینا ضروری سمجھا۔

درج ذیل پانچ نکات پر بات کروں گا۔

١)مساٸل 

٢)اسباب

٣)ذمہ داران 

٤)ذمہ داران کے لیے شواہد 

٥)اور راہ نجات

١۔

دوفریقین نے دوطرح کے مساٸل کا ذکر کیا۔

١۔اپوزیشن نے مہنگاٸی کے سبب تحریک عدم اعتماد چلاٸی(اگرچہ تمام پارلیمینٹ ممبران کی ذاتی زندگی پر مہنگاٸی کے کچھ اثرات نہ ہیں)

٢۔حکومت اپنے دفاع میں تحریک عدم اعتماد کو بیرونی سازش قرار دینے لگی۔

(ہماری بیچاری عوام ایسی بھولی ہے کہ جبتک انہیں مہنگاٸی کا بتایا نہ جاٸے اور کوٸی انہیں استعمال کرنیوالا نہ ہو یہ روڈ پر نہیں اتے اور بیرونی سازش جب تک روزروشن کی طرح عیاں نہ ہو انہیں ایقان حاصل نہیں ہوتا)

٢۔

ہمارا دوسرا نکتہ اسباب پر بات کرنا تھی تو واضح رہے اگے ہم شواہد اور ذمہ داران کے تعین میں بتاٸیں گے کہ اس انارکی کا سبب تحریک عدم اعتماد ہے۔جس کا مہنگاٸی سے براٸے نام تعلق ہے۔حقیقت بیرونی اثرات کی نشاندہی کرتی ہے۔

٣۔ذمہ داران میں درج ذیل عناصر شامل ہیں ۔

امریکہ 

نوازشریف 

PDM 

جہانگیر ترین

علیم خان

دیگر منحرف اراکین

٤۔

شواہد میں درج ذیل نکات قابل ذکر ہیں۔

١۔مراسلہ

٢۔وزیراعظم کا اعتراف اور وزیر خارجہ کا اعتراف

٣۔اپوزیشن کے اپنے بیہودہ بیانات

٤۔ارمی چیف ،سلامتی کمیٹی اور کمیشن کی تصدیق وبیانات۔

٥۔چاٸنا اور روس کی تصدیق

٦۔نیپال و سری لنکا میں امریکہ کا کردار

٥۔راہ نجات صرف اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں ہے۔دھوکہ وبغاوت ناقابل معافی جرم ہے۔

باغیوں کو کیفر کردار تک پہنچاناضروری ہے۔لیکن یہ معاملہ اتنا اسان اور سادہ نہیں ہے۔پاکستان کے ادارے کاش اتنا مضبوط ہوتے کہ فی الفور قانون پر عمل درامد کراتے ۔یہاں المیہ یہ ہے لایعنی مباحث اور نان ایشوز کو ایشوز بناکر اصل کام اور کارواٸی موخر کردی جاتی ہے۔

امت مسلمہ کا یہ مسٸلہ اج کا نہیں ۔اس وقت سے ہے جب ایک گمنام خط شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کا سبب بنا تھا مگر حقیقت پردوں میں رہی۔

اللہ تعالی عالم اسلام کی خیر فرماٸے اور ملک وملت کے لیے بہتر فیصلے صادر ہوں۔امین

Post a Comment

0 Comments